یہ تو ہم کہہ نہیں سکتے وہ ہم آغوش رہا
یہ تو ہم کہہ نہیں سکتے وہ ہم آغوش رہا
ہاں مگر دل میں ہمارے کوئی روپوش رہا
چھا گیا بزم میں ساقی کا یہ انداز بیاں
اپنی سی کہہ گیا ہر ایک وو خاموش رہا
کہتے ہیں سچ ہے ہمیں دیکھ کے بے خود ہوئے تم
ٹکٹکی باندھ کے دیکھا کئے یہ ہوش رہا
کہہ دیا آنکھوں نے سب حال ہمارا ان سے
اور جس دل سے تھی امید وو خاموش رہا
بت کدہ ہو گیا سنسان ترے جانے سے
عمر بھر خانۂ کعبہ بھی سیہ پوش رہا
چاہنے والوں کا چن چن کے کیا کام تمام
بار الفت سے ہمیشہ وہ سبک دوش رہا
سب کی الفت سے تو انکار کیا اس نے مگر
مستؔ کا نام جب آیا تو وہ خاموش رہا
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi-4 (Pg. 329)
- مطبع : ریختہ کتابیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.