Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تو کوئی نہیں سمجھا کہ تماشا کیا ہے

گلشن بریلوی

یہ تو کوئی نہیں سمجھا کہ تماشا کیا ہے

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    یہ تو کوئی نہیں سمجھا کہ تماشا کیا ہے

    اک حسیں خواب ہے بس اور یہ دنیا کیا ہے

    یہ بتا دے کہ یہاں تیرے علاوہ کیا ہے

    دل بھی تیرا ہے تری جاں بھی ہمارا کیا ہے

    ہوش رہتا ہی نہیں عشق میں ایسا کیا ہے

    اور نہ ہو عشق تو پھر زیست میں رکھا کیا ہے

    تو نہ ہوتا تو معمہ کا کوئی حل ہی نہ تھا

    مقصد زیست ہے کیا حاصل دنیا کیا ہے

    یہ الگ بات ترا نام تو سب لیتے ہیں

    یہ الگ بات ترے نام پہ ہوتا کیا ہے

    میری پوجا ہے پرستش ہے تپسیا ہے تو

    تجھ کو معلوم نہیں میری تمنا کیا ہے

    آج قسمت نے ملایا ہے تو آنکھیں نہ چرا

    آتی جاتی ہوئی سانسوں کا بھروسہ کیا ہے

    وہ تو ماضی کی طرح چھوڑ گیا ہے مجھ کو

    زندگی اب یہ بتا تیرا ارادہ کیا ہے

    سونے اور چاندی کی خواہش تو بری بات نہیں

    پہلے یہ سوچ لو گلشنؔ کہ زمانہ کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے