Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تو مانا کہ تمہیں غیر سے نسبت کیسی

ہاجر دہلوی

یہ تو مانا کہ تمہیں غیر سے نسبت کیسی

ہاجر دہلوی

MORE BYہاجر دہلوی

    یہ تو مانا کہ تمہیں غیر سے نسبت کیسی

    ہو رہی ہے سر بازار یہ شہرت کیسی

    آپ کی خام خیالی ہے فقط حضرت دل

    وہ عداوت بھی نہیں رکھتے محبت کیسی

    درد فرقت بھی ہوا شامل رشک اغیار

    یہ مصیبت میں نئی اور مصیبت کیسی

    بھولے بھالے ہیں ستم ان کو کہاں سے آیا

    مفت میں لوگ لگاتے ہیں یہ تہمت کیسی

    چاہنے والے نرالے ہیں ترے دنیا سے

    جان قربان کریں تجھ پہ یہ دولت کیسی

    وصف اغیار وہ مجھ سے ہی بیاں کرتے ہیں

    دیکھیے سوجھی ہے یہ ان کو شرارت کیسی

    مدعا یہ ہے کہ تڑپا ہی کرے فرقت میں

    وہ جتاتے ہیں محبت دم رخصت کیسی

    وصل میں شرف نے چھوڑا تھا بہ مشکل دامن

    درمیاں ہو گئی حائل یہ نزاکت کیسی

    خود بخود پیار جسے دیکھتے ہی آتا ہے

    پیاری پیاری ہے خدا رکھے وہ صورت کیسی

    جو تری چال سے برپا ہو وہ فتنہ کیسا

    جو تری راہ سے اٹھے وہ قیامت کیسی

    خانۂ دہر ہے گویا کہ مسافر خانہ

    غافلو نیند سر بستر راحت کیسی

    وہ تو آئے تھے مگر میں نہ انہیں روک سکا

    ہاتھ آ کر مرے جاتی رہی دولت کیسی

    خواہش وصل پہ وہ شوخ یہ ہنس کر بولا

    چٹکیاں لیتی رہے دل میں وہ حسرت کیسی

    مے ہو معشوق بغل میں ہو جناب واعظ

    دیکھیے پھر کہ بہلتی ہے طبیعت کیسی

    لاکھ عشرت کے ہوں سامان مگر اے ہاجرؔ

    راحت جاں نہ بغل میں ہو تو راحت کیسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے