یہ تو سوچا ہی نہیں اس کو جدا کرتے ہوئے
یہ تو سوچا ہی نہیں اس کو جدا کرتے ہوئے
چن لیا ہے غم بھی خوشیوں کو رہا کرتے ہوئے
جن چراغوں پر بھروسہ تھا انھوں نے آخرش
سازشیں کر لیں ہواؤں سے دغا کرتے ہوئے
آنکھ کے صندوقچے میں بند ہے اک سیل درد
ڈر رہی ہوں قفل ان پلکوں کے وا کرتے ہوئے
جانتی تھی کب بھٹکتی ہی رہے گی در بہ در
ہم سفر اپنا سحابوں کو گھٹا کرتے ہوئے
دوست کو پہچانتی تھیں آنکھیں نہ دشمن کوئی
پھوڑ ڈالا ہے انہیں اپنی سزا کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.