Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تم سے کون کہتا ہے ملاقاتیں نہیں اچھی

سیفی پریمی

یہ تم سے کون کہتا ہے ملاقاتیں نہیں اچھی

سیفی پریمی

MORE BYسیفی پریمی

    یہ تم سے کون کہتا ہے ملاقاتیں نہیں اچھی

    مگر یوں دیر تک غیروں کے گھر باتیں نہیں اچھی

    وہی باتیں جو اچھی ہیں وہی باتیں نہیں اچھی

    دل تنہا کو بھیگی چاندنی راتیں نہیں اچھی

    فضائے حسن اک رنگیں تقاضا ہی سہی لیکن

    بھری محفل میں پھر بھی پیار کی باتیں نہیں اچھی

    کبھی اک شعلۂ عریاں کبھی یاد قد رعنا

    تری نسبت سے اپنی کون سی راتیں نہیں اچھی

    بروز عید ان کے سامنے دل کون لے جائے

    ہجوم عام کی زد میں ملاقاتیں نہیں اچھی

    نظر لپٹی چلی جاتی ہے اک سرو خراماں سے

    شکست آرزو کہتی ہے یہ باتیں نہیں اچھی

    حسیں آنکھوں میں سیل اشک غم پر دل لرزتا ہے

    نئے پھولوں کو اتنی سخت برساتیں نہیں اچھی

    وہ لکھتے ہیں یہاں تاخیر خط کچھ ہو ہی جاتی ہے

    مگر دہلی سے اس انداز کی باتیں نہیں اچھی

    یہ حرف تلخ سیفیؔ حلقۂ احباب تک پہنچے

    بہ قید مصلحت ہرگز ملاقاتیں نہیں اچھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے