یہ اجالا ہر اک شے کو چمکا گیا
یہ اجالا ہر اک شے کو چمکا گیا
آئنہ دل کا کچھ اور دھندلا گیا
آج مغموم ہے وہ سر آئینہ
زلف الجھی تو میرا خیال آ گیا
اپنی بربادیوں کا مجھے غم نہیں
غم یہ ہے کس طرح تجھ سے دیکھا گیا
اتنی فرصت کہاں تھی کہ ہم سوچتے
عشق میں کیا ہوا، کیا ملا، کیا گیا
لٹ گیا جہد ہستی میں احساس بھی
زندگی کے لئے ہائے کیا کیا گیا
جس کے ہونٹوں کے دامن میں کچھ بھی نہ تھا
جب اٹھا بزم سے گیت برسا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.