Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ عمر تھی نہ ابھی ہجر کے زمانے تھے

علی اعجاز تمیمی

یہ عمر تھی نہ ابھی ہجر کے زمانے تھے

علی اعجاز تمیمی

MORE BYعلی اعجاز تمیمی

    یہ عمر تھی نہ ابھی ہجر کے زمانے تھے

    مجھے تو یار ابھی قہقہے لگانے تھے

    اسی لیے تو چھپائے ہیں جا کے مٹی میں

    وہ لوگ لوگ نہیں قیمتی خزانے تھے

    وہی جدائی وہی دوریوں کا ماتم ہے

    جدید دور میں صدمے وہی پرانے تھے

    گھڑی کی ایک سوئی ہل نہیں رہی جیسے

    بچھڑتے وقت کا لمحہ کئی زمانے تھے

    جہان کن فیکوں مجھ پہ ناز کرتا تھا

    مرے خدا و پیمبر سے دوستانے تھے

    کنار آب تھی سورج سے دوستی جس کا

    یہاں پہ عکس کہیں اور پر ٹھکانے تھے

    یہ کس نے رات کے بارہ بجے اٹھایا ہے

    ابھی تو خواب مجھے روشنی کے آنے تھے

    یہی بیان ہے پھر امن تک لڑیں گے ہم

    مراد یہ کہ ابھی اور بم چلانے تھے

    تمہی نے کال ملائی نہیں وگرنہ تو

    بس ایک فون پہ احباب مان جانے تھے

    شکستگی سے بڑی پختگی ملانی تھی

    یہ حادثات کسی جیت کے بہانے تھے

    ہمیں تو اور بھی اعجازؔ فن دکھانا تھا

    بہت سے حرف سرائے سخن میں آنے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے