یہ واقعہ کبھی تاریخ میں ہوا تو نہیں
یہ واقعہ کبھی تاریخ میں ہوا تو نہیں
چراغ عشق ہوا سے کبھی بجھا تو نہیں
یہ لوگ کیوں مرے ہونے سے خود کو دیکھتے ہیں
یہ مجھ سے خوفزدہ ہیں میں آئنہ تو نہیں
ہوائے تند سے معدوم ہو نہیں سکتا
یہ بحر عشق ہے پانی کا بلبلا تو نہیں
جو پیچھے رہ گیا سمجھو وہ رہ گیا پیچھے
یہ زندگی کا سفر کوئی دائرہ تو نہیں
یہ رنج و غم یہ مصیبت یہ دشت تنہائی
مرے خدا مجھے درپیش کربلا تو نہیں
گزر چکا ہے جو منظر وہ میرے سامنے ہے
جو ہونے والا ہے وہ بھی کوئی نیا تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.