یہ واقعہ تو لگے ہے سنا ہوا سا کچھ
یہ واقعہ تو لگے ہے سنا ہوا سا کچھ
ہر ایک شخص کہے ہے کہا ہوا سا کچھ
وہ گہرے گہرے سبھی زخم بھر گئے جب سے
نیا سا درد لگے ہے سہا ہوا سا کچھ
یہ تیز و تند ہوائیں اڑا ہی لے جائیں
اگر بچا کے نہ رکھوں بچا ہوا سا کچھ
کراہنے کی صدائیں بھی اب نہیں آتیں
تمام شہر لگے ہے ڈرا ہوا سا کچھ
ہر ایک لاش میں کچھ خواب سانس لیتے ہوئے
ہر اک وجود میں جیسے مرا ہوا سا کچھ
یہ خوف ہے کہیں آتش فشاں نہ بن جائے
ہمارے پاؤں کے نیچے دبا ہوا سا کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.