یہ وفا مانگے ہے تم سے نہ جفا مانگے ہے
یہ وفا مانگے ہے تم سے نہ جفا مانگے ہے
میری معصوم جبیں ایک خدا مانگے ہے
دل کا ہر زخم مرا داد وفا مانگے ہے
بے گناہی مری اب تم سے سزا مانگے ہے
دل کم بخت کو دیکھو تو یہ کیا مانگے ہے
ایک بت سب سے الگ سب سے جدا مانگے ہے
اک اچٹتی سی نظر ایک تبسم کی کرن
دل کم ظرف وفاؤں کا صلا مانگے ہے
ہوش جاتے رہے ممتازؔ کے شاید لوگو
عصر حاضر میں وہ جینے کی دعا مانگے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.