Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ وہم ہے میرا کہ حقیقت میں ملا ہے

راشد حامدی

یہ وہم ہے میرا کہ حقیقت میں ملا ہے

راشد حامدی

MORE BYراشد حامدی

    یہ وہم ہے میرا کہ حقیقت میں ملا ہے

    خورشید مجھے وادئ ظلمت میں ملا ہے

    شامل مری تہذیب میں ہے حق کی حمایت

    انداز بغاوت کا وراثت میں ملا ہے

    تا عمر رفاقت کی قسم کھائی تھی جس نے

    بچھڑا ہے تو پھر مجھ کو قیامت میں ملا ہے

    رکتے ہی قدم پاؤں پکڑ لیں نہ مسائل

    ہر شخص اسی خوف سے عجلت میں ملا ہے

    کچھ اور ٹھہر جاؤ سر کوئے تمنا

    یہ حکم مجھے لمحۂ ہجرت میں ملا ہے

    آداب کیا جائے کسے کتنے ادب سے

    یہ فن مجھے برسوں کی ریاضت میں ملا ہے

    صیاد نے لگتا ہے کہ فطرت ہی بدل دی

    ہر پھول مجھے خار کی صورت میں ملا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے