یہ وحشت تنہائی سوغات ہے الفت کی
یہ کرب کی پہنائی سوغات ہے الفت کی
کہتے ہیں سبھی مجھ کو آوارہ و ناکارہ
یہ دولت رسوائی سوغات ہے الفت کی
وہ ہار کے بھی جیتیں ہم جیت کے بھی ہاریں
یہ مات یہ پسپائی سوغات ہے الفت کی
ہم لوگ حقیقت سے واقف تھے کہاں پہلے
یہ رمز شناسائی سوغات ہے الفت کی
ہم ہنس کے جو سہتے ہیں ہر ظلم زمانے کا
یہ دل کی شکیبائی سوغات ہے الفت کی
ہر شخص کے ہونٹوں پر نغمے جو تمھارے ہیں
کاشفؔ یہ پذیرائی سوغات ہے الفت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.