Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ وقت کا تقاضہ ہے کھل کر جواب دوں

سید مسعود نقوی

یہ وقت کا تقاضہ ہے کھل کر جواب دوں

سید مسعود نقوی

MORE BYسید مسعود نقوی

    یہ وقت کا تقاضہ ہے کھل کر جواب دوں

    سب سانپ آستین کے پیروں سے داب دوں

    مجھ کو چلا رہا ہے وہ اپنے حساب سے

    اور یہ بھی چاہتا ہے کہ اس کو حساب دوں

    خوابوں میں کر رہا ہے بھلا کون یہ سوال

    اٹھ کر میں سوچتا ہوں کہ کس کو جواب دوں

    ہو کر میں تیرے ساتھ جب آزاد ہو گیا

    دنیا کے ان سوالوں کا اب کیا جواب دوں

    ہو جاؤں گر خدا میں جو اک روز کے لئے

    جو لوگ دوغلے ہیں سبھی کو عذاب دوں

    جو لوگ مر گئے ہیں زمانے میں جیتے جی

    جینے کا ان کو کیوں نہ حسیں کوئی خواب دوں

    مسعودؔ مے کدے سے میں جانے لگا تھا گھر

    اتنے میں ساقیا نے کہا اور شراب دوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے