یہ وقت زندگی کی ادائیں بھی لے گیا
یہ وقت زندگی کی ادائیں بھی لے گیا
قصے کہانیوں کی سبھائیں بھی لے گیا
اس نے تمام شہر کو گونگا بنا دیا
میرے دہن سے میری صدائیں بھی لے گیا
موسم لگا کے زخم گیا شاخ شاخ پر
پیڑوں سے پھولوں والی ردائیں بھی لے گیا
سورج نے ڈوبتے ہوئے ہم کو سزا یہ دی
جسموں سے روشنی کی قبائیں بھی لے گیا
گزرا تھا اپنے شہر سے راون فساد کا
ظالم محبتوں کی کتھائیں بھی لے گیا
انجمؔ نرالا چور ہمیں راہ میں ملا
جو دل کے ساتھ ہم سے دعائیں بھی لے گیا
- کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 52)
- Author : Farooq Anjum
- مطبع : 2011 (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.