یہ وہ جہاں نہیں جہاں آزار ہی نہ ہو
یہ وہ جہاں نہیں جہاں آزار ہی نہ ہو
گلزار کون ہے وہ جہاں خار ہی نہ ہو
اچھا ہے ان سے کوئی سروکار ہی نہ ہو
جن دوستوں میں جوہر ایثار ہی نہ ہو
اس بزم شب کے حشر پہ روتا ہے وقت بھی
جو انقلاب دہر سے بیدار ہی نہ ہو
محرومیوں سے رنگ رخ زیست زرد ہے
انساں وہ کام کا ہے جو بیزار ہی نہ ہو
میری سمجھ میں آئے گا تب ارتقائے زیست
بزم جہاں میں جب کوئی نادار ہی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.