یہ وقوعے تو آسماں کے ہیں
یہ وقوعے تو آسماں کے ہیں
سانحے اور جسم و جاں کے ہیں
آج انہیں پہلی بار دیکھا ہے
کون ہیں یہ بھلا کہاں کے ہیں
دونوں پاتال میں مقید ہیں
دو ہی کردار داستاں کے ہیں
سایہ سایہ ہے اژدہا صورت
کیا یہ آثار اسی جہاں کے ہیں
معتبر ہاتھ تھے بجھے وہ بھی
سلسلے ظلمت گماں کے ہیں
ان سے گزرو تو بات کر لیں گے
مرحلے اشک رائیگاں کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.