یہ زاد راہ کسی مرحلے میں رکھ دینا
یہ زاد راہ کسی مرحلے میں رکھ دینا
کوئی گلاب مرے راستے میں رکھ دینا
جو بحث چاہئے فن پر تو استعارہ کوئی
کسی ردیف کسی قافیے میں رکھ دینا
جو نقش نقش محبت تھا مٹ چکا دل سے
چراغ اب یہ کسی طاقچے میں رکھ دینا
گزار لوں گا کسی طرح ہجر کی راتیں
کوئی کہانی مرے حافظے میں رکھ دینا
بغور دیکھنا چہروں کا رنگ اترتے ہوئے
مرے ہنر کی چمک آئنے میں رکھ دینا
میں آپ اپنا ستارہ ہوں اپنی گردش ہوں
مرا نجوم مرے زائچے میں رکھ دینا
میں دیکھوں کیا ہے مرا ٹوٹنا بکھرنا رمزؔ
مجھے اٹھا کے کسی زلزلے میں رکھ دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.