یہ زاویہ سورج کا بدل جائے گا سائیں
یہ زاویہ سورج کا بدل جائے گا سائیں
سایہ ہے مگر سایہ تو ڈھل جائے گا سائیں
خود آپ کے ہاتھوں کا تراشا ہوا لمحہ
خود آپ کے ہاتھوں سے پھسل جائے گا سائیں
یہ برف بدن آپ کا اور موم کا مسکن
اس دھوپ نگر میں تو پگھل جائے گا سائیں
ساحل نہ رہے گا تہی داماں کہ سمندر
اک دن کوئی موتی بھی اگل جائے گا سائیں
جو راکھ ہوا جسم وہ لو دینے لگے گا
جو دیپ بجھایا ہے وہ جل جائے گا سائیں
اس شہر دل آویز میں دل والوں کا سکہ
پہلے بھی چلا آج بھی چل جائے گا سائیں
منزل ہی تری یار رشیدؔ اور نہیں ہے
تو جب بھی گیا چاند محل جائے گا سائیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 447)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.