Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ زمیں ہم کو ملی بہتے ہوئے پانی کے ساتھ

اقبال نوید

یہ زمیں ہم کو ملی بہتے ہوئے پانی کے ساتھ

اقبال نوید

MORE BYاقبال نوید

    یہ زمیں ہم کو ملی بہتے ہوئے پانی کے ساتھ

    اک سمندر پار کرنا ہے اسی کشتی کے ساتھ

    عمر یونہی تو نہیں کٹتی بگولوں کی طرح

    خاک اڑنے کے لیے مجبور ہے آندھی کے ساتھ

    جانے کس امید پر ہوں آبیاری میں مگن

    ایک پتہ بھی نہیں سوکھی ہوئی ٹہنی کے ساتھ

    میں ابھی تک رزق چننے میں یہاں مصروف ہوں

    لوٹ جاتے ہیں پرندے شام کی سرخی کے ساتھ

    پھینک دے باہر کی جانب اپنے اندر کی گھٹن

    اپنی آنکھوں کو لگا دے گھر کی ہر کھڑکی کے ساتھ

    جان جا سکتی ہے خوشبو کے تعاقب میں نویدؔ

    سانپ بھی ہوتا ہے اکثر رات کی رانی کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے