Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ زمیں جو ثقافت میں زرخیز تھی اس کو کیا ہو گیا

منیر جعفری

یہ زمیں جو ثقافت میں زرخیز تھی اس کو کیا ہو گیا

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    یہ زمیں جو ثقافت میں زرخیز تھی اس کو کیا ہو گیا

    اس کی شرح نمو تو بہت تیز تھی اس کو کیا ہو گیا

    اب صراحی کے دامن میں کچھ بھی نہیں خامشی کے سوا

    میری تاریخ لوگوں سے لبریز تھی اس کو کیا ہو گیا

    تیری دنیا کو نزدیک سے دیکھ کر خود پہ افسوس ہے

    اس کی تصویر کتنی دل آویز تھی اس کو کیا ہو گیا

    تم نے بارود کی تھیلیوں میں جنا تھا نئی نسل کو

    آج کہتے ہو یہ امن انگیز تھی اس کو کیا ہو گیا

    اس کی خاک شفا سے جلا پا گئے کتنے رومی یہاں

    یہ زمیں اپنی شوکت میں تبریز تھی اس کو کیا ہو گیا

    تجھ بدن کے مناظر کی نظارگی ہے خزاں یافتہ

    یہ سیاحت بڑی لطف انگیز تھی اس کو کیا ہو گیا

    پکے رنگوں میں رنگی ہوئی عورتیں کتنی نایاب ہیں

    یہ محبت جو مشاق رنگریز تھی اس کو کیا ہو گیا

    زندگی اپنی ترسیل کا مرحلہ طے نہیں کر سکی

    ورنہ رفتار میں موت سے تیز تھی اس کو کیا ہو گیا

    پیڑ کی چھال بھی کاٹنے کا جتن کر نہیں پائے گی

    میری تلوار فطرت میں خوں ریز تھی اس کو کیا ہو گیا

    شخصیت کے تناسب میں بے چارگی بڑھ رہی ہے منیرؔ

    یہ کہانی بہت ہی جنوں خیز تھی اس کو کیا ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے