یہ زمیں جو ثقافت میں زرخیز تھی اس کو کیا ہو گیا
یہ زمیں جو ثقافت میں زرخیز تھی اس کو کیا ہو گیا
اس کی شرح نمو تو بہت تیز تھی اس کو کیا ہو گیا
اب صراحی کے دامن میں کچھ بھی نہیں خامشی کے سوا
میری تاریخ لوگوں سے لبریز تھی اس کو کیا ہو گیا
تیری دنیا کو نزدیک سے دیکھ کر خود پہ افسوس ہے
اس کی تصویر کتنی دل آویز تھی اس کو کیا ہو گیا
تم نے بارود کی تھیلیوں میں جنا تھا نئی نسل کو
آج کہتے ہو یہ امن انگیز تھی اس کو کیا ہو گیا
اس کی خاک شفا سے جلا پا گئے کتنے رومی یہاں
یہ زمیں اپنی شوکت میں تبریز تھی اس کو کیا ہو گیا
تجھ بدن کے مناظر کی نظارگی ہے خزاں یافتہ
یہ سیاحت بڑی لطف انگیز تھی اس کو کیا ہو گیا
پکے رنگوں میں رنگی ہوئی عورتیں کتنی نایاب ہیں
یہ محبت جو مشاق رنگریز تھی اس کو کیا ہو گیا
زندگی اپنی ترسیل کا مرحلہ طے نہیں کر سکی
ورنہ رفتار میں موت سے تیز تھی اس کو کیا ہو گیا
پیڑ کی چھال بھی کاٹنے کا جتن کر نہیں پائے گی
میری تلوار فطرت میں خوں ریز تھی اس کو کیا ہو گیا
شخصیت کے تناسب میں بے چارگی بڑھ رہی ہے منیرؔ
یہ کہانی بہت ہی جنوں خیز تھی اس کو کیا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.