یہ زمیں خاموش ہے یہ آسماں خاموش ہے
یہ زمیں خاموش ہے یہ آسماں خاموش ہے
اک تری آواز سننے کو جہاں خاموش ہے
تیرگی کے دشت میں سورج مکھی کھلتا نہیں
وحشتوں کے شور سے عمر رواں خاموش ہے
جب سے تیری یاد کے گھر سے نکلنے کا سنا
تب سے رنجیدہ ہیں دیواریں مکاں خاموش ہے
بے وفا تیری ادا نے یوں کرایا چپ مجھے
شور ہے اب دل میں پر میری زباں خاموش ہے
غیر فطری منظروں نے گھیر رکھا ہے مجھے
بھوک سے روتے ہوئے بچے کی ماں خاموش ہے
آج میرے ملک کے حالات ایسے ہو گئے
اپنی بربادیٔ قسمت پر جواں خاموش ہے
آپ کی محفل میں تہمت لگ گئی ہے اس لیے
میرے حق میں جو لکھا تھا وہ بیاں خاموش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.