یہ زرد چہرہ یہ درد پیہم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
یہ زرد چہرہ یہ درد پیہم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
ذرا سے دل میں ہزار ہا غم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
نہ قہقہوں کے ہی سلسلے ہیں نہ دوستوں میں وہ رتجگے ہیں
ہر اک سے ملنا کیا ہے کم کم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
بچھڑنے والوں کا غم نہ کیجے خود اپنے اوپر ستم نہ کیجئے
اداس چہرہ ہے آنکھ پر نم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
تو صرف اپنی غرض کی خاطر یہ جلتے دیپک بجھا رہا ہے
مگر ذرا یہ تو سوچ ہمدم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
بلائیں کتنی بھی آئیں سر پر رئیسؔ غم کی نہ کیجے شہرت
یہ آہ و زاری یہ شور ماتم کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.