یہ ضرورت ہے تو پھر اس کو ضرورت سے نہ دیکھ
یہ ضرورت ہے تو پھر اس کو ضرورت سے نہ دیکھ
اپنی چاہت کو کسی اور کی چاہت سے نہ دیکھ
تجھ میں اور مجھ میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن
تو شرافت کو مری اپنی شرافت سے نہ دیکھ
مجھ کو ہو جائے گی اب مجھ سے ہی نفرت ورنہ
اے مری جان مجھے اتنی محبت سے نہ دیکھ
ہنس کے ہر بوجھ زمانے کا اٹھا لیتا ہوں
میں ہوں مزدور مجھے اتنی حقارت سے نہ دیکھ
ہم نشینی کا شرف سب کو کہاں ملتا ہے
تیرے پہلو میں جو بیٹھا ہوں تو حیرت سے نہ دیکھ
حسن بینی کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
اس کے چہرے کی طرف اتنی جسارت سے نہ دیکھ
اس سے مانگا ہے کہاں میں نے کوئی حرف قصاص
میرے قاتل سے یہ کہہ مجھ کو ندامت سے نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.