Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ضرورت ہے تو پھر اس کو ضرورت سے نہ دیکھ

شاہد کمال

یہ ضرورت ہے تو پھر اس کو ضرورت سے نہ دیکھ

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    یہ ضرورت ہے تو پھر اس کو ضرورت سے نہ دیکھ

    اپنی چاہت کو کسی اور کی چاہت سے نہ دیکھ

    تجھ میں اور مجھ میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن

    تو شرافت کو مری اپنی شرافت سے نہ دیکھ

    مجھ کو ہو جائے گی اب مجھ سے ہی نفرت ورنہ

    اے مری جان مجھے اتنی محبت سے نہ دیکھ

    ہنس کے ہر بوجھ زمانے کا اٹھا لیتا ہوں

    میں ہوں مزدور مجھے اتنی حقارت سے نہ دیکھ

    ہم نشینی کا شرف سب کو کہاں ملتا ہے

    تیرے پہلو میں جو بیٹھا ہوں تو حیرت سے نہ دیکھ

    حسن بینی کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں

    اس کے چہرے کی طرف اتنی جسارت سے نہ دیکھ

    اس سے مانگا ہے کہاں میں نے کوئی حرف قصاص

    میرے قاتل سے یہ کہہ مجھ کو ندامت سے نہ دیکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے