Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ زندگی اب اور نہیں چاہیے مجھے

ساجد رحیم

یہ زندگی اب اور نہیں چاہیے مجھے

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    یہ زندگی اب اور نہیں چاہیے مجھے

    وہ دے سکے تو موت حسیں چاہیے مجھے

    یہ خوف تھا کہ مل کے بھی کھو جائے گا وہ شخص

    سو میں نے کہہ دیا کہ نہیں چاہیے مجھے

    گھر چھوڑنا ہے چھوڑ مگر اتنا یاد رکھ

    جو چیز جس جگہ تھی وہیں چاہیے مجھے

    بے جوڑ دوستی ہے مری میرے دل کے ساتھ

    جو اس کو چاہیے ہے نہیں چاہیے مجھے

    میں اس لئے کھلونا کوئی دیکھتا نہ تھا

    ماں باپ سوچ لیں نہ کہیں چاہیے مجھے

    اک تو میں مثل دشت کوئی ریت کا مکاں

    اور اس پہ مستزاد مکیں چاہیے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے