یہ زندگی ہے جہاں فراغت کا پل نہیں ہے
یہ زندگی ہے جہاں فراغت کا پل نہیں ہے
سو طے ہوا ہے کوئی ٹھکانہ اٹل نہیں ہے
کہاں چلیں اور کون سے در کو کھٹکھٹائیں
اگر ترے پاس بھی اداسی کا حل نہیں ہے
ازل سے ہجرت مرے مقدر میں لکھنے والے
تو کیا کہانی میں کوئی رد و بدل نہیں ہے
عجب تعلق ہے جس میں یکسر سکوں کے پل ہیں
عجیب رسی ہے جس میں کوئی بھی بل نہیں ہے
گزر گئی زندگانی کاغذ قلم اٹھائے
تمہارے شایان شان اک بھی غزل نہیں ہے
ہماری آنکھوں میں دیکھ سکتے ہو بہتا جہلم
ہماری بستی میں اک اکیلا یہ تھل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.