یہ زندگی حیات نما ہو تو بات ہے
یہ زندگی حیات نما ہو تو بات ہے
غم ہی بقدر ظرف ملا ہو تو بات ہے
شعلہ فشانیاں بھی ترے عشق تک رہیں
اس دل سے پھر دھواں بھی اٹھا ہو تو بات ہے
رنگ زمانہ دیکھ کے ترک وفا سہی
دل سے ترا خیال گیا ہو تو بات ہے
آسودگان غم کی خزاں کیا بہار کیا
دل میں کوئی بھی زخم کھلا ہو تو بات ہے
اہل جنوں زمانے میں رسوا ہوئے تو کیا
تو نے بھی وہ فسانہ سنا ہو تو بات ہے
شکوہ ترے تغافل پیہم کا کیا کریں
اپنا بھی اعتبار کیا ہو تو بات ہے
ماہرؔ ہے خضر سے بھی سوا گمرہی پسند
تجھ سا حسین راہنما ہو تو بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.