یہ ظلم ہے کہ مرے شہر کا جو قاتل ہے
یہ ظلم ہے کہ مرے شہر کا جو قاتل ہے
ہزار جان سے وہ دوستی کے قابل ہے
مجھے ہی وار پہ لاتا ہے ہر زمانے میں
مجھے بتا یہ زمانہ کہاں کا عادل ہے
لہو اور آگ کا دریا ہے میرے رستے میں
کہ میری ذات ہی رستے میں میرے حائل ہے
صداقتوں سے نکھرتا ہے آدمی کا شعور
صداقتوں کو سمجھنا بہت ہی مشکل ہے
میں اپنی ذات میں ہوں بحر مجھ کو کیا پروا
امیر شہر جو دریا دلی پہ مائل ہے
مری زبان سے حق بات ہی نکلتی ہے
یہ اور بات کہ چھاتی پہ جبر کی سل ہے
ہے سر خوشی کی تمنا بہت مرے دل میں
وہ اس لئے کہ یہ دل ایک دکھ بھرا دل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.