Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں آنے والے اکیلے پن کے لیے میں یادیں بنا رہا ہوں

رحمان مصور

یوں آنے والے اکیلے پن کے لیے میں یادیں بنا رہا ہوں

رحمان مصور

MORE BYرحمان مصور

    یوں آنے والے اکیلے پن کے لیے میں یادیں بنا رہا ہوں

    کہ اس کے نزدیک بیٹھ کر کچھ فضول باتیں بنا رہا ہوں

    اداس موسم اداس جھولے اداس پھرتے ہیں سب پرندے

    سو ان کی خاطر میں بازوؤں سے شجر میں شاخیں بنا رہا ہوں

    میں جانتا ہوں وہ خود غرض ہے پر اس طبیعت کا کوئی حل ہے

    وہ میرے دن خاک کر رہا ہے میں اس کی راتیں بنا رہا ہوں

    مجھے خود اپنے بدن سے کرنیں نکلتی محسوس ہو رہی ہیں

    میں کینوس پر حسین لڑکی کی شوخ آنکھیں بنا رہا ہوں

    کمان آبرو سیاہ پلکیں گلاب عارض غزال آنکھیں

    ہے جن سے وابستہ عشق میرا وہ ساری یادیں بنا رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے