یوں آپ جو آسودۂ غم کرتے رہیں گے
ہم درد دل و جان کو کم کرتے رہیں گے
سمجھے تھے کہ وہ شکوے گلے بھول گئے ہیں
معلوم نہ تھا دل پہ رقم کرتے رہیں گے
رکھیں گے ترے غم کو زمانے سے چھپا کر
تنہائی میں ہم آنکھ کو نم کرتے رہیں گے
آزار پہ آزار دئے جائیں گے ہنس کر
ہر حال میں وہ ہم پہ کرم کرتے رہیں گے
کیا اپنی حقیقت ہے سوا تیری عطا کے
ہم خود کو تری ذات میں ضم کرتے رہیں گے
جذبات سے معیار سے یا خون جگر سے
ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے
ایمان کی دولت ہے کہیں کفر کا غلبہ
سب ذکر خدا ذکر صنم کرتے رہیں گے
حالات نہ بدلیں نہ سہی پھر بھی اے میناؔ
کوشش تو مگر اہل قلم کرتے رہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.