یوں آشیاں کو دیکھ رہے ہیں قفس سے ہم (ردیف .. ا)
یوں آشیاں کو دیکھ رہے ہیں قفس سے ہم
گویا یہ کوئی پھول ہے فصل بہار کا
مستی میں کھینچ لیتے ہیں زندان مے پرست
دامن پکڑ کے رحمت پروردگار کا
لاکھوں مصیبتیں ہیں مگر پھر بھی روز حشر
محبوب ہے کہ دن ہے ترے انتظار کا
اے بے خودی بھٹک کے چلے آئے خلد میں
ہم راستہ ہی بھول گئے کوئے یار کا
سب کچھ اسے ملے جو یہ ہو جائے ناامید
بس آسرا ہے یہ ترے امیدوار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.