یوں باتیں تو بہت ساری کرو گے
یوں باتیں تو بہت ساری کرو گے
کہو کیا ناز برداری کرو گے
ابھی باتیں بہت پیاری کرو گے
مگر کل کیا وفا داری کرو گے
صحافی ہو مگر ہوشیار رہنا
جو گھر میں بات اخباری کرو گے
مجھے یہ شادمانی کھل رہی ہے
کب اپنی یاد کو طاری کرو گے
بدن کے ایک اک کونے میں میرے
کب اپنے لب سے زرکاری کرو گے
پرانے زاویے سے شعر کہہ کے
کہاں تک حقؔ غزل کاری کرو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.