یوں بیٹھے رہ کے سر رہ گزار کیا کرنا
یوں بیٹھے رہ کے سر رہ گزار کیا کرنا
وہ جا چکا ہے تو اب انتظار کیا کرنا
یہ سوچ کر میں تجھے حال دل نہیں کہتا
کہ اپنے ساتھ تجھے سوگوار کیا کرنا
اگر یہ فرض ہے تو آ معاشرے پہ کریں
بس ایک فرد پہ جاں کو نثار کیا کرنا
ملے ہیں درد تو خوش ہو کے تھام لو یارو
کہ راہ عشق ہے آہ و پکار کیا کرنا
محبتوں کا ہدف روح نور ہے عباسؔ
بدن تو مٹی ہے مٹی سے پیار کیا کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.