یوں بھی کب اس سے رابطہ نکلا
یوں بھی کب اس سے رابطہ نکلا
وہ تو اچھا تھا میں برا نکلا
جاں کی مانند جس کو چاہا تھا
دوست لیکن وہ غیر کا نکلا
جس پہ تن من لٹا دیا ہم نے
دوستی میں وہ بے وفا نکلا
قافلے رہ میں لوٹنے والا
راہزن ایک رہ نما نکلا
جاں چھڑکتا تھا جو مرے دم پر
نام سے بھی وہ اب خفا نکلا
یوں ہی شکوہ ہے مجھ کو دریا سے
میرا دشمن تو ناخدا نکلا
جس کے دم سے تھیں رونقیں تنہاؔ
آج محفل سے دور جا نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.