یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں
یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں
ہم حسن طلب عشق کے بیمار نہیں ہیں
یا تجھ کو نہیں قدر ہم آشفتہ سروں کی
یا ہم ہی محبت کے سزاوار نہیں ہیں
کیا حاصل کار غم الفت ہے کہ مجنوں
اب دشت نوردی کو بھی تیار نہیں ہیں
اکثر مرے شعروں کی ثنا کرتے رہے ہیں
وہ لوگ جو غالب کے طرفدار نہیں ہیں
اب تجھ کو سلام اے غم جاناں کہ جہاں میں
کیا ہم سے دیوانوں کے خریدار نہیں ہیں
پھر تجھ سے جدا ہو کے کہیں خود سے بچھڑ جائیں
ہم لوگ کچھ ایسے بھی دل آزار نہیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.