Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں چلے دور تو رندوں کا بڑا کام چلے

نوح ناروی

یوں چلے دور تو رندوں کا بڑا کام چلے

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    یوں چلے دور تو رندوں کا بڑا کام چلے

    خم بڑھے شیشہ جھکے بادہ ڈھلے جام چلے

    جھیل کر اہل جہاں صدمہ و آلام چلے

    شاد کام آئے جو دنیا میں وہ ناکام چلے

    بے پیے کچھ نہیں جینے کا مزہ اے ساقی

    رات دن جام چلے جام چلے جام چلے

    کوچۂ عشق میں تکلیف ہی تکلیف رہی

    ہم بہ آرام نہ آئے نہ بہ آرام چلے

    ہاتھ پر ہاتھ دھرے اہل نظر بیٹھے ہیں

    حسن اگر کام چلائے تو کوئی کام چلے

    زندہ رہنے کے مقاصد ہیں حقیقت میں یہی

    ہاتھ پاؤں اپنے چلیں کام چلے نام چلے

    وادیٔ عشق میں رہبر کی ضرورت کیا ہے

    ہم چلیں اور ہمارا دل ناکام چلے

    مسکراتے ہیں جو غنچے تو کھلے جاتے ہیں پھول

    دور جام ایسے میں اے ساقیٔ گلفام چلے

    غیر ممکن ہے بغیر اس کے محبت کا نباہ

    دل سے ملتا نہیں جب دل ہی تو کیا کام چلے

    مدعا یہ ہے نکل آئے دوبارہ خورشید

    کہ جہاں شام ہوئی آپ سر بام چلے

    کیوں کہا میں نے کہ سن لیجئے روداد ستم

    وہ بگڑ کر اٹھے دیتے ہوئے دشنام چلے

    حضرت نوحؔ اٹھاتے ہیں جو طوفان سخن

    شاید اس کا ہو یہ مطلب کہ مرا نام چلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے