یوں چمن کی تیرگی میں روشنی دیکھی گئی
یوں چمن کی تیرگی میں روشنی دیکھی گئی
آگ اپنے آشیاں کو ہی لگی دیکھی گئی
ہم وفا کی راہ میں چلتے رہے جلتے رہے
جب کہیں جا کر اندھیروں میں کمی دیکھی گئی
رو دئے ہم بھی کبھی تو سینکڑوں طوفاں اٹھے
یوں ہمارے آنسوؤں میں دل کشی دیکھی گئی
وہ قفس کی قید میں بھی کیا ستم کی شام تھی
زندگی بھر کی خوشی جب اجنبی دیکھی گئی
عشق میں برباد راہوں کا سفر کیا تھا عدیمؔ
زندگی بے موت لاشوں میں دبی دیکھی گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.