Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں دعوت‌ شباب نہ دو میں نشے میں ہوں

کرشن بہاری نور

یوں دعوت‌ شباب نہ دو میں نشے میں ہوں

کرشن بہاری نور

MORE BYکرشن بہاری نور

    یوں دعوت‌ شباب نہ دو میں نشے میں ہوں

    یہ دوسری شراب نہ دو میں نشے میں ہوں

    ایسا نہ ہو کہ نشے میں کٹ جائے زندگی

    آنکھوں کو کوئی خواب نہ دو میں نشے میں ہوں

    اتنا بہت ہے تم سے نگاہیں ملی رہیں

    اب بس کرو شراب نہ دو میں نشے میں ہوں

    یارو دل و دماغ میں کافی ہے فاصلہ

    الجھے ہوئے جواب نہ دو میں نشے میں ہوں

    ایسا نہ ہو کہ راز تمہارا میں کھول دوں

    دیکھو مجھے جواب نہ دو میں نشے میں ہوں

    دامن کا ہوش ہے نہ گریباں کا ہوش ہے

    کانٹوں بھرا گلاب نہ دو میں نشے میں ہوں

    خود کو سنبھالنا یہاں مشکل ہے دوستو

    چھلکی ہوئی شراب نہ دو میں نشے میں ہوں

    جو لمحے نورؔ ہوش میں رہ کر گزر گئے

    ان کا ابھی حساب نہ دو میں نشے میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے