یوں دمکتے چہرے پر ریشمین آنچل ہے
یوں دمکتے چہرے پر ریشمین آنچل ہے
جیسے چاند پر کوئی نرم نرم بادل ہے
آپ بھی نہیں آئے موت بھی نہیں آئی
زندگی کا افسانہ کب سے نامکمل ہے
میکدے کا اے ساقی کیا یہی ہے سرمایہ
چند ٹوٹے پیمانے اک شکستہ بوتل ہے
امن کے بہانے سے ہر طرف ہے خوں ریزی
امن گہہ نہیں دنیا پر فریب مقتل ہے
لوگ پھر سمجھ لیتے واقعی ہے دیوانہ
آپ بھی جو کہہ دیتے یہ کوئی تو پاگل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.