Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں درختوں کی ہے بھر مار پرندے نہیں ہیں

تسلیم نیازی

یوں درختوں کی ہے بھر مار پرندے نہیں ہیں

تسلیم نیازی

MORE BYتسلیم نیازی

    یوں درختوں کی ہے بھر مار پرندے نہیں ہیں

    کہا جاتا ہے کہ اس پار پرندے نہیں ہیں

    جو پرندہ ہے وہ تھک ہار کے بیٹھا ہوا ہے

    اور جو اڑنے کو ہیں تیار پرندے نہیں ہیں

    شاخ جمہور پہ امروز جو قابض ہیں یہاں

    بلیاں ہیں وہ خبردار پرندے نہیں ہیں

    آ رہے ہیں نا کہا نا کہ ہیں رستے میں ابھی

    ہم بھی انسان ہی ہیں یار پرندے نہیں ہیں

    چگ رہے ہیں کسی پردیس میں دانہ دنکا

    موسم گل میں بھی اس بار پرندے نہیں ہیں

    تجھ سماعت کی منڈیروں پہ چہکتے لیکن

    میرے اشعار ہیں اشعار پرندے نہیں ہیں

    بڑی آسانی سے اف دام میں آ جاتے ہیں یہ

    باغ دل میں مرے ہشیار پرندے نہیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے