یوں دیکھتے ہو کیوں مجھے نظریں اٹھا کے تم
یوں دیکھتے ہو کیوں مجھے نظریں اٹھا کے تم
دیوانہ کر رہے ہو تماشہ بنا کے تم
سنتے ہیں ایک نور ہے روشن حجاب میں
دکھلا دو اک جھلک ذرا پردہ اٹھا کے تم
میں ہوں تمہارا اور تمہارا رہوں گا میں
کیوں آزما رہے ہو مجھے آزما کے تم
ہم کو بنایا آئنہ دیدار کے لئے
اب مسکرا رہے ہو یہ صورت مٹا کے تم
رسوائیوں کا خوف تھا رسوائیاں ملیں
اب کیا کرو گے راز محبت چھپا کے تم
یہ چاند آسماں سے زمیں پر اتر پڑے
اک بار دیکھ لو جو اسے مسکرا کے تم
ذیشانؔ تم نے دل کو صنم خانہ کر لیا
اب کیا کرو گے سوئے حرم سر جھکا کے تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.