یوں ہی سر چڑھ کے ہر اک موج بلا بولے گی
یوں ہی سر چڑھ کے ہر اک موج بلا بولے گی
ہم جو خاموش رہیں گے تو ہوا بولے گی
بولتا رہتا ہے جو آج سر شاخ انا
چپ سی لگ جائے گی جس روز فنا بولے گی
تجھ سے امید کسے ہے مری لیلائے حیات
محمل ناز سے کیا چشم عطا بولے گی
وہ تو رہتا ہے یوں ہی اپنے گلستان میں گم
لب خاموش سے کیا برگ حنا بولے گی
موسم نعرۂ بلبل بھی کبھی آئے گا
اس سے مایوس نہ ہو خلق خدا بولے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.