Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل

سجیت سہگل حاصل

یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل

سجیت سہگل حاصل

MORE BYسجیت سہگل حاصل

    یوں امتحان میرا لیتے رہے مسائل

    اک ہاتھ پر تھا دریا اک ہاتھ پر تھا ساحل

    سوکھی پڑیں ہیں آنکھیں ٹوٹا ہوا ہے دل بھی

    کہتے ہیں عشق جس کو ہوتا بہت ہے مشکل

    اس بادہ کش کو دیکھو مستی میں مست ہے یوں

    ہے اپنے آپ ہی میں جیسے وہ ایک محفل

    ہر نقش پا کو تیرے ہم چوم کر چلیں گے

    اپنی محبتوں میں تو کر لے ہم کو شامل

    تعلیم یافتہ ہے پھر بھی یہ چیرہ دستی

    برتاؤ کر رہے ہیں جیسے کہ ہیں وہ جاہل

    تو کیوں سمجھ رہا ہے خود کو کہ بے گنہ ہے

    جس نے مٹائے سپنے ہوتا ہے وہ بھی قاتل

    گزرا ہے سارا جیون لڑتے ہوئے جہاں سے

    دنیا کے ہر چلن کا حاصل نہیں تھا قائل

    ہو کر جدا وہ تجھ سے کچھ ایسا کھو گیا ہے

    اب ڈھونڈتا ہے خود کو ہر میکدے میں حاصل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے