Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ان آنکھوں کو تڑپنے کی سزا دی اس نے

واجد حسین ساحل

یوں ان آنکھوں کو تڑپنے کی سزا دی اس نے

واجد حسین ساحل

MORE BYواجد حسین ساحل

    یوں ان آنکھوں کو تڑپنے کی سزا دی اس نے

    اپنی تصویر ہی ڈی پی سے ہٹا دی اس نے

    پردہ پوشی کی جزا کیا اسے معلوم نہیں

    راز کی بات تھی پر سب کو بتا دی اس نے

    پہلے میں دل سے گیا بعد نگاہوں سے بھی

    ایک ہی جرم کی دو بار سزا دی اس نے

    پہلے تکتا رہا کھڑکی سے وہ خاموشی سے

    اور پھر کار کی رفتار بڑھا دی اس نے

    کیسی اب سالگرہ کیسی بدھائی یارو

    وہ جو بچھڑا تو مری عمر گھٹا دی اس نے

    گر پلٹتا تو یہ توہین انا ہو جاتی

    میں نے دیکھا ہی نہیں خوب صدا دی اس نے

    پہلے ہر خط مرا جی بھر کے نہارا ساحلؔ

    اور پھر ان میں وہیں آگ لگا دی اس نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے