یوں انتقام تجھ سے فصل بہار لیں گے
یوں انتقام تجھ سے فصل بہار لیں گے
پھولوں کے سامنے ہم کانٹوں کے پیار لیں گے
جانے دو ہم کو تنہا طوفان آرزو میں
جب ڈوبنے لگیں گے تم کو پکار لیں گے
جو کچھ تھا پاس اپنے دنیا نے لے لیا ہے
اک جان رہ گئی ہے وہ غم گسار لیں گے
اس دور تشنگی میں کیا مے کدہ کو چھوڑیں
کچھ دن گزر گئے ہیں کچھ دن گزار لیں گے
صیاد و باغباں کے تیور بتا رہے ہیں
یہ لوگ فصل گل کے کپڑے اتار لیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.