یوں جا رہا ہوں قافلۂ زندگی کے ساتھ
یوں جا رہا ہوں قافلۂ زندگی کے ساتھ
جس طرح اجنبی ہو کسی اجنبی کے ساتھ
دنیا میں پا رہا ہوں نہایت کمی کے ساتھ
وہ ربط آدمی کو جو ہے آدمی کے ساتھ
اب اس کو مصلحت کے سوا اور کیا کہیں
دیکھا ہمیں کسی نے مگر بے رخی کے ساتھ
وہ وقت آ گیا ہے کہ اللہ کی پناہ
ہمدردیاں نہیں ہیں کسی کو کسی کے ساتھ
مجبوریٔ مذاق محبت نہ پوچھئے
بربادیوں سے کھیل رہا ہوں خوشی کے ساتھ
ایسے بھی عہد نو میں شب و روز آئے ہیں
انسانیت لٹی ہے بڑی بے کسی کے ساتھ
سجدے تمام عمر کے بے کار ہیں نہالؔ
جب تک خلوص قلب نہ ہو بندگی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.