یوں جوانی آئی رخصت ہو گئی
یوں جوانی آئی رخصت ہو گئی
آئنہ دیکھا تو حیرت ہو گئی
بڑھ گئی کچھ اور توقیر جنوں
اپنا گھر دیکھا تو وحشت ہو گئی
چھپ چھپاتے پھر رہے تھے آج تک
آج طشت از بام غربت ہو گئی
جستجو کے پاؤں تھک کر رہ گئے
دورئ منزل قیامت ہو گئی
آپ کے آنے سے بس اتنا ہوا
کچھ تو تسکین طبیعت ہو گئی
آئے بیٹھے اور اٹھ کر چل دئے
کس قدر جلدی قیامت ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.