Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں جو کھلتا ہے زمانے کا بھرم اچھا ہے

اختر مادھو پوری

یوں جو کھلتا ہے زمانے کا بھرم اچھا ہے

اختر مادھو پوری

MORE BYاختر مادھو پوری

    یوں جو کھلتا ہے زمانے کا بھرم اچھا ہے

    ہم پہ ہوتے ہیں زمانے کے ستم اچھا ہے

    وہ قدم کیا جو تجسس میں رہے منزل کے

    بڑھ کے خود چوم لے منزل وہ قدم اچھا ہے

    ہے تمنائے اسیری تو کبھی اس میں الجھ

    گیسوئے وقت کا پیچ اچھا ہے خم اچھا ہے

    امن و انصاف و مساوات کی خاطر لوگو

    تم اٹھاؤ جو بغاوت کا علم اچھا ہے

    قطرے ملتے ہیں تو وہ ہوتے ہیں دریا میں شمار

    ہم ملا کر جو چلیں اپنے قدم اچھا ہے

    شیشۂ دل میں تو ہے دوست کے عرفاں کی شراب

    شیشۂ دل سے کہاں ساغر و جم اچھا ہے

    مل کے کچھ کرنے کا اب آیا ہے وقت اے یارو

    جس قدر ہم میں رہے فاصلہ کم اچھا ہے

    اخترؔ آ کر چمن گنگ و جمن کو دیکھے

    جو یہ کہتا ہے کہ گلزار ارم اچھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے