یوں کبھی پندار کا جوہر کھلے
یوں کبھی پندار کا جوہر کھلے
عکس اپنے عکس کے اندر کھلے
دائرے سب توڑ کر نکلا جو میں
مجھ پہ تب رمز مہ و اختر کھلے
کہنا آساں تھا خدا حافظ مگر
پھر درون قلب سو نشتر کھلے
عقل و دانش سے جنوں سے تھک چکا
ذات پر کوئی نیا محور کھلے
بے نیاز رنگ دنیا جب ہوا
چشم بینا پر عجب منظر کھلے
نام میرا ہی سر فہرست ہو
جب ترے عشاق کا محضر کھلے
شب ڈھلے آنکھوں میں تب آئے گی نیند
خاک پر جب خاک کا بستر کھلے
منتظر ہے جذبۂ دیدہ ظہیرؔ
دل کی پہنائی میں وہ دلبر کھلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.