Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں کہنے کو خنجر کو بھی خنجر ہی کہیں گے

فہیم الدین احمد فہیم

یوں کہنے کو خنجر کو بھی خنجر ہی کہیں گے

فہیم الدین احمد فہیم

MORE BYفہیم الدین احمد فہیم

    یوں کہنے کو خنجر کو بھی خنجر ہی کہیں گے

    پر کیا تیرے ابرو کے برابر ہی کہیں گے

    زاہد جو مزا مے میں یہاں پوچھ نہ ہم سے

    کہنا ہے جو کچھ وہ لب کوثر ہی کہیں گے

    مانا نہ کریں وعدہ ہمیں بھی تو کہیں وہ

    گر کچھ نہیں حال دل مضطر ہی کہیں گے

    سننے کی کوئی حد بھی ہے ہاں پوچھتے کیوں ہو

    ہم حال بھی اپنا سر محشر ہی کہیں گے

    دو لفظوں میں کیوں کر ہو نہ سننا ہے نہ سنئے

    ہم کہنے کو بیٹھیں گے تو دفتر ہی کہیں گے

    سننے کو تو کیا جانئے کیا کیا نہ سنیں گے

    کہنے کو تو حال دل مضطر ہی کہیں گے

    اس میں تری مژگاں ہو کہ ہو گوشہ ابرو

    چبھ جائے جو دل میں اسے نشتر ہی کہیں گے

    یوں کام کئے اس نے ہزاروں ہمیں کیا کام

    ہم آئنہ سازیٔ سکندر ہی کہیں گے

    تم نے بھی تو دیکھا ہے فہیمؔ اس کو کہو نہ

    ہم اپنی سی کہنے کو برابر ہی کہیں گے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے