یوں خود کو خواہشات کے اکثر دکھائے رنگ
یوں خود کو خواہشات کے اکثر دکھائے رنگ
ہولی میں جیسے کوئی اکیلے اڑائے رنگ
دل سے بھلا کے ذہن کی ویرانیوں کا غم
دیوار و در پہ سب نے ہیں کیا کیا سجائے رنگ
تصویر جو بنائی ہے اپنوں کے واسطے
ڈر ہے کہ اس میں لوگ نہ ڈھونڈیں پرائے رنگ
تحفے میں دوں کسی کو یہ حسرت ہی رہ گئی
مدت سے چٹکیوں میں ہوں میں بھی دبائے رنگ
رنگینئ حیات نے اس سے وفا نہ کی
جس نے مری نگاہ میں اختر بسائے رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.